سیاسی بحران :کیا فوج کو مداخلت کرنی چاہئے؟؟
سیاست کے منظر پر شعلے ہی شعلے ہیں ۔پی ٹی آئی اور اپوزیشن تصادم آج تو ہوتے ہوتے رہ گیا ،ناجانے کل کیا ہوگا ؟ آئندہ ہفتے حکومت اور اپوزیشن لاکھوں اپنے حمایتیوں کو اسلام آباد میں لائینگے ۔عدالتی جنگ کا بھی آغاز ۔منحرفین کے ارکان کیخلاف سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر ہوگا ۔اس میں تو کوئی شک نہیں کہ تحریک عدم اعتماد پر آسانی سے ووٹنگ نہیں ہوگی ۔ اللہ کرے جمہوریت کی گاڑی پٹڑی پر ہی رہے ۔
دو دنوں میں جو ہوا ہے،وہ نہیں ہونا چاہئے تھا ،آئین اور قانون کے مطابق تحریک عدم اعتماد کا جو قدم اٹھایا گیا اس پر پی ٹی آئی کا جو جواب سامنے آرہا ہے اس لگتا ہے معاملہ کہیں اور جارہا ہے،یہ غنڈہ گردی ہے،پی ٹی آئی کے رہنمائوں نے پہلے کہا تھا کہ یہ تحریک عدم اعتماد لے آئیں ہم اس سے قانونی اور آئینی طریقے سے نمٹیں گے،مسئلہ یہ ہے کہ پی ٹی آئی کا ایک گروہ کچھ کہتا ہے دوسرا کوئی اور بات کرتا ہے،کس کی بات پر یقین کیا جائے۔قانون تو منحرف ارکان کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دیتا ہے۔اس میں کچھ بھی ہوسکتا ،پیسے کا عمل دخل ہوسکتا ہے،اس میں اگلے الیکشن میں ٹکٹ بھی دی جاسکتی ہے۔حکومت تو ان کیخلاف ہر محاذ لڑے گی ۔یہ بات کورٹ میں بھی جائے گی ۔اس کا نتیجہ خطرناک ہوگا ،جوں جوں معاملے میں تاخیر ہوتی جائے گی خطرہ بڑھتا جائے گا ۔لوگ بول رہے ہیں کہ ملک کو کس طرف لایا جارہا ۔پاکستان میں یہ سائیکل رکتا ہی نہیں ۔اس کی وجہ کیا ہے کہ یہ معاملہ 10سے 12 ماہ پہلے ہونے جارہا ہے۔ہم آگے بڑھنے کے بجائے بھنور میں پھنسے ہوئے ہیں ۔
بے یقینی کی صورتحال ہے،ہر بندہ ذہنی دبائو میں ہے کہ کیا ہوگا ۔حکومت اور اپوزیشن کو جس سنجیدگی اور سمجھداری کا مظاہرہ کرنا چاہئے تھا وہ نہیں کیا جارہا ۔اپوزیشن جس چیز کو غلط سمجھتی تھی اسے آج بھی غلط سمجھا جانا چاہئے۔ارکان توڑنا اور پھر ان کا شو کرنا بھی ٹھیک نہیں ۔حکومت کا جلسے کا اعلان کرنا اور مقابلے میں اپوزیشن کا آنا بھی مناسب نہیں ہے۔جن لوگوں نام آرہے ہیں یہ ماضی میں کتنی بار پارٹی تبدیل کرچکے ہیں ،سیاست میں اخلاقیات کا بڑا عمل دخل ہوتا ،جب اس طرح کے لوگوں کو پروٹیکشن دی جائے گی تو اخلاقیات کہاں رہ جاتی ہیں ،فرسٹریشن میں آکر اخلاقیات کو نہیں چھوڑا جاسکتا ۔اگر عمران خان نے حکومت غلط طریقے سے بنائی ہے تو کیا ان کو بھی اسی طریقہ سے گھربھیجنا چاہئے؟
تیسری پارٹی کا پاکستانی سیاست میں کردار ہمیشہ رہا ہے،اگر کسی نے سہولت کاری کا کردار ادا کرنا ہے تو کھل کر کریں ،چارٹر آف اکانومی کرنا ہے تو کریں ،چار ماہ اسے چلائیں اور پھر الیکشن کروا دیں ۔پاکستان کو بند گلی میں مت دھکیلا جائے،جتنی بھی خرابی سیاستدانوں پر ہے تو اس کی ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ بھی ہے،خدارا کچھ کریں ۔عمران خان کو باہر رکھ کر بھی مسئلہ حل نہیں ہوگا ۔ان کی فین فالوونگ ہے۔عمران خان نے ان فیئر کا م کیا ہے تو ان کے ساتھ نہیں ہونا چاہئے۔

Comments
Post a Comment